نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ پاکستان میرا ملک ہے اور وہاں ضرور جاؤں گی اور بچوں کے حقوق و تعلیم کے لئے کوششیں جاری رکھوں گی۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نوبل امن ایواڈ حاصل کرنے والوں کے اعزاز میں تقریب کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے اور مجھے مسلمان ہونے پر فخرہے جو علم حاصل کرنے کا درس دیتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں بعض خواتین اپنے گھروں تک محصور ہوکر رہ گئی ہیں اوراسی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کرپاتیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ اپنے والد کے ساتھ پاکستان جاکر ایک اسکول قائم
کروں جس میں ایسے بچے معیاری تعلیم حاصل کریں جو تعلیمی اخراجات برداشت نہیں کرسکتے۔
ملالہ یوسف زئی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جلد پاکستان جاکر وہاں اپنی تعلیم مکمل کروں گی، بہت سے ممالک میں بچے تعلیم سے محروم ہیں اگر دنیا بھر کے بچے اپنے حق کے لئے کھڑے ہوجائیں تو دنیا تبدیلی آجائے گی۔ اس موقع پر بھارتی نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی کا کہنا تھا کہ آزادی ہر انسان کا پیدائشی حق ہے جو کسی شخص سے نہیں چھینا جاسکتا لیکن بدقسمتی سے دنیا بھر میں 200 ملین بچے ایسے ہیں جنہیں زبردستی اسکول سے نکال دیا جاتا ہے جب کہ 57 ملین بچے اسکولوں کا رخ ہی نہیں کرتے، دنیا کو اس ناانصافی کی جانب ضرور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔